Sunday, November 17, 2013

اپنا فون خود بنا ئیں

گوگل کی نئی پپشکش
آپ میں سے اکثر لوگوں نے کبھی نہ کبھی ’’لیگو بلاکس‘‘ کی مدد سے گھروں کے ماڈل، مختلف اشکال کی دیگر اشیا بنائی ہوں گی۔ بل کہ اس کام میں تو ہر بچّہ دل چسپی لیتا ہے، یہی طریقہ دیکھتے ہوئے بہت سے ماہرِ تعمیرات نے کئی طرح کے گھر اور عمارتیں تیار کی ہیں۔یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ لیگو بلاکس سے ایسے ایسے ماڈلز بنائے گئے ہیں، جہیں دیکھ کر حقیقت کا گمان ہوتا ہے، بل کہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اگر حقیقی زندگی میں بھی تعمیرات اسی طرح ہونے لگیں تو کتنا اچھا ہو۔ بات یہیں ختم نہیں ہوتی، لیگو بلاکس کی تیکنیک اب شاید بہت جلد انفامیشن ٹیکنالوجی کی دنیا میں استعمال ہونے لگے۔جی ہاں! یہ دُرست ہے کیوں کہ حال ہی میں گوگل کے اسمارٹ فونز بنانے والی کمپنی موٹرولا نے ایک نیا پروجیکٹ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت صارفین اپنے اسمارٹ فون کے پُرزے اپنی پسند سے چُن کر اُنہیں خود جوڑ کر اپنا اینڈرائڈ فون تیار کر سکیں گے۔’’ایرا‘‘ (Ara) نامی اس پروجیکٹ کے تحت صارفین موبائل فون کے سیٹ کا بنیادی ڈھانچہ خرید کر اس میں اپنی مرضی سے کی بورڈ، بیٹری یا دیگر سینسرز لگا سکیں گے۔ بالکل اسی طرح ، جس طرح لیگو بلاکس جوڑ کر کوئی چیز تیار کی جاتی ہے۔ موٹورولا اس پروجیکٹ پر ولندیزی ڈیزائنر ڈیو ہاکنز (Dave Hakkens)کی شراکت سے کام کر رہی ہے۔ ڈیو ہاکنز نے ’’فون بلاکس‘‘ کا تصوّر دیا ہے، جس کے تحت صارفین اپنی مرضی سے پُرزے جوڑ کر سیلولر فون بناسکتے ہیں۔ تاہم، موبائل فون کی صنعت کے ماہرین کے لیے صارفین کی مرضی سے تیار ہونے والے اسمارٹ فون کی اہمیت پر تذبذب کا شکار ہیں۔ڈیو ہاکنز نے موٹورولا کے بلاگ پر ایک تحریری بیان میں کہا ہے کہ وہ ایک سال سے زیادہ عرصے سے اس پروجیکٹ پر کام کر رہے تھے۔ان کا کہنا ہے کہ وہ ہارڈ ویئر کے لیے ایسا کام کرنا چاہتے ہیں جو اینڈرائڈ نے سافٹ ویئر کے لیے کیا، یعنی ’’اوپن سورس ہارڈ ویئر پلیٹ فارم‘‘ (Open Source Hardware Platform) کی فراہمی۔ جب کہ موٹرولا کے ترجمان نیموٹورولا نے بلاگ پر کہا کہ اس کا مقصد صارفین کو یہ فیصلہ کرنے کا اختیار دینا ہے کہ وہ اس فون سے کیا کام لیں، ان کا فون کس طرح دکھائی دے، کس چیز سے بنے، اس کی قیمت کتنی ہو اور وہ اسے کتنا عرصے رکھنا چاہتے ہیں۔ ڈیو ہاکنز کے مطابق، اس پروجیکٹ کے تحت ایک ایسا فریم تیار ہوگا، جس میں موبائل فون کے باقی پرزے فٹ کیے جا سکیں گے جسے موٹرولا نے ’’انڈوسکیلیٹن‘‘ (Endoskeleton)کا نام دیا ہے۔کمپنی کا کہنا ہے کہ اس فریم میں اپلیکیشن پروسیسر سے لے کر ڈسپلے یا کی بورڈ وغیرہ تک کوئی بھی نئی چیز اپنی مرضی سے لگائی جا سکے گی۔ڈیو ہاکنز نے تھنڈر کلیپ نامی ویب سائٹ پر ’’فون بلاکس‘‘ متارف کرائے تو جلد ہی اس کے ساڑھے نو لاکھ افراد نے ان میں اپنی دل چسپی ظاہر کردی۔موٹرولاا کے ترجمان نے مزید کہا کہ انہوں نے اس پروجیکٹ پر گہرا تکنیکی کام کیا ہے اور ڈیو نے ایک کمیونٹی تیار کی ہے۔کیوں کہ یہ اوپن سورس پلیٹ فارم ہے اس لیے موٹرولا بہت جلد دیگر ڈیولپرز کو اس میدان میں دعوت دے گا کہ وہ ایسی کٹ بنانے میں معاونت کریں، جو نئے آئیڈیا کے تحت موبائل فون بنانے کے لیے فراہم کی جاسکیں۔ توقع کی جارہی ہے کہ اس طرح کی ’’موڈیولر ڈیویلپرز کِٹ‘‘ MDK Module Developer's) Kit) اس ماہِ سرما میں صارفین تک پہنچ جائیں گی۔ دوسری جانب ڈیویس مرفی گروپ نامی کنسلٹنٹ کمپنی میں ٹیکنالوجی کے تجزیہ کار کرس گرین نے اس پروجیکٹ کو ’’شعبدہ‘‘ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اسے کوئی بڑا کام نہیں سمجھتے۔یہ صارفین کی کسی خاص ڈیمانڈ کو پورا نہیں کرتا، در حقیقت اپنا فون بنانے میں کوئی فائدہ نہیں۔

No comments:

Post a Comment